Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

حاسدین آج بھی حیران ہیںاس کی شادی کیسےہو گئی؟

ماہنامہ عبقری - مئی 2019ء

قارئین! یہ میری سوفیصدسچی داستان ہے
وہ مجھے بچپن سے ہی بہت پسند تھی‘ میری خالہ کی بیٹی تھی اور اکثر ہمارے گھر رہنے کیلئے اپنی والدہ کے ساتھ آتی‘ میں اسے چھپ چھپ کر دیکھتا اور دیکھتا ہی رہتا‘ آہستہ آہستہ اس نے بھی مجھ میں دلچسپی ظاہر کی‘ دونوں گھروں میں مذہبی ماحول ہونے کی وجہ سے ہماری بات آنکھوں اور مسکراہٹ سے آگےنہ بڑھ سکی‘ جب تھوڑی ہوش سنبھالی تو ڈرتے ڈرتے اپنی والدہ سے کہا کہ میں خالہ کی بیٹی سے شادی کرنا چاہتا ہوں‘ میری والدہ کی بھی دلی خواہش یہی تھی مگر سب سے بڑی رکاوٹ ہمارا اور ان کا سٹیٹس تھا‘ وہ اپنے جاگیردار والدین کی اکلوتی اولاد تھی اور ہم انتہائی غریب محنت مزدوری کرکے گزارا کرنے والے‘ میری تعلیم ابھی جاری تھی اور میں بی ایس آئی ٹی (چار سالہ) کررہا تھا‘ میں شروع سے ایک نیک شریف‘ محنتی اور شرمیلا طالب علم جس کا پورے خاندان کو علم تھا۔ میری والدہ نے ڈرتے ڈرتے میری خالہ سے رشتہ کی بات کی جب میری خالہ کی طرف سے نیم رضا مندی کا اظہار کیا تو میری والدہ نے انتہائی خوشی میں مجھے فون کیا‘ اس دن میری خوشی کا ٹھکانہ ہی نہ تھا‘ یہ بات خاندان میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی‘ کیونکہ خالہ کی بیٹی اکلوتی اولاد تھی اور اس کا رشتہ خاندان کے امیر کبیر گھرانے لینے کو تیار بیٹھے تھے مگر جب انہیں معلوم ہوا کہ میری خالہ نے اپنی بیٹی کا ہاتھ ’’مجھے‘‘ دینے کا فیصلہ کیا ہے جو قرض میں ڈوبے ہوئے اور انتہائی متوسط طبقے کے ہیں تو ایک طوفان کھڑا ہوگیا۔ پورا خاندان اس رشتے کے خلاف کھڑا ہوگیا۔
ارے تم نے کہاں اپنی بیٹی دےدی؟
رشتہ ہونے کے صرف تین ماہ بعد لڑکی کے والد وفات پاگئے۔ میری خالہ اکیلی رہ گئی‘ وہ ہروقت لوگوں کی باتیں سنتی‘ کوئی کہتا ہمیں بتاؤں ہم تیری بیٹی کا رشتہ فلاں بزنس مین‘ فلاں افسر کے گھر یا فلاں کروڑپتی سے کرواتے ہیں تم نے کہاں بیٹی دے دی؟ بعض اوقات میری خالہ بھی ڈول جاتی مگر جب اپنی بیٹی سے پوچھتی تو اس کا ایک ہی جواب ہوتا مجھے پیسہ نہیں توجہ اور محبت دینے والا شوہر چاہیے۔ قارئین اب ایک طرف پورا خاندان اور ایک طرف ہمارا گھرانہ۔ لوگوں نے ہم سے ملنا جلنا اپنی شادی غمی میں بلانا چھوڑ دیا‘ لڑکی کے تمام رشتہ دار بھی میرے خلاف تھے۔ میں اتنا زیادہ ڈیپریس ہوگیا کہ شادی ایک خواب نظر آنے لگی‘ ایک وقت تھا کہ میں خودکشی کا سوچ رہا تھا‘ عبقری رسالہ پڑھتا تھا‘ 2015ء کا رمضان تھا‘ اپنا بیگ اٹھایا اور تسبیح خانہ پہنچ گیا‘ یہاں پہنچنے سے پہلےبالکل ٹوٹ چکا تھا‘ گھر والے قرض میں ڈوبے ہوئے تھے‘ رزق کی انتہائی قلت تھی‘ میرے پاس کسی قسم کی کوئی نوکری نہیں تھی اور سب سے بڑی بات میری محبت میرے ہاتھ سے نکلتی جارہی تھی۔
12 نوافل پڑھنے سے میرے حالات بدلنے لگے
تسبیح خانہ پہنچا‘ شیخ الوظائف کے صبح و شام کے درس سنے‘ جو اعمال وقفے وقفے سے کروائے جاتے وہ کرتا‘ دل کو کچھ سکون ہوا۔ پھر 11 اور 12 رمضان المبارک میں شادی کیلئے جو عمل کروایا جاتا ہے وہ کیا‘ وہ رمضان خوب رو رو کر اللہ رب العزت سے سکون اور عافیت مانگی۔ اسی سال مجھے میرے شہر میں بہترین جگہ نوکری ملی جس کی مناسب تنخواہ تھی‘ پھر اسی طرح 2016ء میں بھی رمضان المبارک تسبیح خانہ میں گزارا‘ مجھے اللہ تعالیٰ نے مزید مسائل کی دلدل سے نکالا‘ حالات بدل رہے تھے‘ لڑکی نے اپنا فیصلہ سنا دیا کہ میں شادی صرف (ا) سے ہی کروں گی جس کی وجہ سے خالہ بھی میرے ساتھ کھڑی ہوگئی‘ مگر پھر بھی شدید خاندانی مخالفت کی وجہ سے شادی ہوتی نظر نہیں آرہی تھی حتیٰ کہ اب میرے گھر میں بھی اس شادی کی مخالفت ہونا شروع ہوگئی۔ پھر 2017ء کا رمضان المبارک آیا‘ میں نے 11 اور 12 رمضان المبارک کی درمیانی شب پھر شادی والے نوافل ادا کیے اور اللہ تعالیٰ سے خوب دعائیں مانگیں۔ میں انتہائی پریشان اور لڑکی اس سے بھی زیادہ پریشان تھی‘ ہم اکثر فون پر بات کرلیتے‘ ایک مرتبہ میری منگیتر نے مجھے کہا کہ میں آخری مرتبہ گھر میں بات کرتی ہوں اب کسی نے مخالفت کی تو ’’ہم بھاگ کر شادی کرلیں گے‘‘ قارئین! میری تسبیح خانہ سے نسبت نہ ہوتی تو شاید میرے لیے سب سے آسان اور بہترین طریقہ یہی تھا‘ مگر شیخ الوظائف نے فرمایا تھا کہ ’’تم نےہمیشہ والدہ کو ساتھ لے کر چلنا ہے‘ لڑکی اور بھی مل جائے گی مگروالدہ نہیں ملے گی۔‘‘ میں نے منگیتر کی بات نہ مانی اور اسے کہا میں اعمال کررہا ہوں‘ ان شاء اللہ ‘اللہ تعالیٰ میری مدد ضرور فرمائیں گے۔
12 نوافل کی برکت! گھر ملا‘نوکری ملی‘ عزت ملی
پھر وہ دن بھی آیا کہ اللہ تعالیٰ نے ایسے اسباب بنائے کہ میری شادی کا دن تھا‘ میرے خاندان میں سے سوائے میری والدہ اور گھر کے تین سےچار افراد میں سے کسی نے بھی شرکت نہ کی‘ یہی حالت میری ہونے والی اہلیہ کے خاندان کی بھی تھی۔ میں قرض میں ڈوبا ہوا تھا‘ مگر مجھے نوکری بہت اچھی جگہ مل چکی تھی‘ میں نے بی ایس آئی ٹی مکمل کرلیا تھا۔ دفتر سے قرض لے کر میں نے کرائے کا گھر حاصل کیا‘ میں نے جہیز لینے سے سختی سے انکار کردیا‘ مگر پھر بھی میری خالہ نے چند چیزیں زبردستی دے دیں‘ جو کہ فرنیچر تھا۔ شادی سے دو دن پہلے برتنوں والی مارکیٹ گیا‘ ضروری برتن خریدے‘ چولہا خریدا‘ صابن‘ شیمپو‘ کھانے پکانے کا مکمل سامان خریدا۔ کوئی میرے ساتھ سامان سیٹ کروانے والا بھی نہ تھا‘ کرائے کے گھر کی خود ہی صفائی کی‘ سامان سیٹ کیا اور یوں چند افراد نکاح میں شامل ہوئے اور اپنی محبت لے کر میں گھر آگیا۔
غریب لڑکا جاگیردار کی اکلوتی اولاد لے کیسے گیا؟
ان نوافل کی برکات سے میرے قرض اتر چکے ہیں‘ میری تنخواہ میں میرا بھرپور گزارا ہورہا ہے‘ میں خوشحال ہوں‘ خاندان بھر والے دانتوں تلے انگلیاں دابے آج بھی پریشان ہیں کہ یہ غریب ترین لڑکا اتنے بڑے جاگیردار کی اکلوتی اولاد لے کیسے گیا؟ اگر کوئی مجھ سے پوچھے تو اس کے سامنے میں یہ بارہ نوافل رکھ دوں گا کہ ان12 نوافل کی ادائیگی سے میرے فاقے ختم‘ بے روزگار ی ختم‘ قرض اترگئے اور سب سے بڑھ کر میری شادی ہوگئی۔آج میں ‘ میری اہلیہ‘میری والدہ اورمیری ساس صاحبہ خوشحال زندگی گزار رہے ہیں اور حاسدین اب بھی اپنے حسد میں جل رہے ہیں۔(ادائیگی نوافل کا مکمل طریقہ صفحہ نمبر52 پر ملاحظہ کیجئے)
(بقیہ: شادی کیلئے بے شمار کا آزمودہ عمل)
یہ 12 نوافل آپ کی قسمت بدل سکتے ہیں!
شادی‘ رزق‘ قرضوںسے نجات !رمضان المبارک کا خاص عمل
رشتوں کی رکاوٹ، رزق میں وسعت‘برکت ‘اضافے اور قرضوںسے نجات کیلئےرمضان شریف کی گیارہویں اور بارہویں روزے کی درمیانی رات کو بعد نماز عشاء دو دو رکعت کرکے 12نفل اس طرح پڑھیں کہ ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد ایک بار سورۂ اخلاص پڑھیں۔ 12 نفل پڑھ کر 100 مرتبہ درود شریف پڑھیں۔ پھر تمام نفل اور درود شریف کا ثواب حضور نبی کریم ﷺ کو پہنچائیں اور پھر حضور نبی کریم ﷺ کے وسیلے سے اللہ تعالیٰ کے حضور گڑگڑا کر خلوص دل‘ انکساری‘ عاجزی سے کم از کم 15 منٹ تک دعا کریں۔ یہ نہایت ہی آزمودہ وظیفہ ہے۔ آپ یقین جانیے! اس وظیفے کے پڑھنے کی بدولت بڑی عمر کی لڑکیاںجو اپنی شادی سے ناامید ہوگئی تھیں اللہ کے فضل سے ان کی بھی شادیاں ہوگئی ہیں اور اپنے گھروں میں خوش و آباد ہیں۔ ہر سال بھی کرسکتےہیں ’’اس وظیفہ کی اجازت عام ہے۔‘‘یہ عمل لیلتہ الجائزہ (عیدکی رات) میں بھی کر سکتے ہیں۔
یہ عمل تسبیح خانہ لاہور میں 11 اور 12 رمضان المبارک کو شیخ الوظائف کی خاص نگرانی اور توجہ میں کروایا جاتا ہے۔

میرے ساتھ صرف لڑکی کی والدہ تھی باقی سب مخالف تھے۔ والد جو رشتہ کرکے گئے تھے چند مہینے کے بعد ہی دنیا سے رخصت ہوگئے۔ لڑکی والے سوائے ان کی والدہ کے میرے ساتھ کوئی بھی نہ کھڑا تھا۔ سب کی طرف سے ایک ہی آواز تھی کہ یہ رشتہ ختم کردیا جائے۔
لڑکی بھی انتہائی پریشان تھی ‘ایک مرتبہ تو یہاں تک بات ہوگئی کہ ہم بھاگ کر شادی کرلیں گے مگر تسبیح خانہ کی نسبت نے مجھے یہ قدم اٹھانے پر مجبور نہ کیا۔
2015ء میں زندگی اور حالات سے مجبورہوا تو تسبیح خانہ کی طرف قدم اٹھے‘اس وقت حالت ایسی تھی کہ ’’عشق نے نکما کیا غالب مگر بندہ میں بھی بڑے کام کا تھا‘‘ بس خودکشی کا سوچ رہا تھا۔ یہاں آکر اعمال میں لگ گیا‘

چاند رات کو دورکعت نماز نفل حاجت، توبہ کی نیت سے ادا کریں اور نماز کے بعد یَاتَوَّابُ یَا رَحِیْمُ کی ایک تسبیح پڑھیں۔اس عمل کی بے شمار فضیلتیں ہیں‘اس عمل کو کرنے ے انسان کی اسی رات بخشش ہوجاتی ہے‘ بندشیں ٹوٹ جاتی ہیں‘ جادو ختم ہوجاتا ہے‘ رشتہ کی رکاوٹیں ختم ہوجاتی ہیں۔ بارہا کا آزمودہ اور نہایت تیربہدف عمل ہے۔

 

Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 562 reviews.